CURIOUS-MINDS متجسس ذہن

Tuesday, February 20, 2018

AITRAZ : KYA JANNAT ME SIRF MUSALMAN JAENGE?





تحریر : فیصل کنگ
کچھ دنوں سے ملحدوں کی طرف سے قران کی سورہ بقرہ کی آیت نمبر 62 کو بہت زیادہ مسلمانوں کو دکھا دکھا کر یہ تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ
آپ مسلمان جنت کے ٹھیکیدار نہ بنیں
کیوں کہ آپ ہی کا رب قرآن میں فرما رہا ہے کہ
"
جس انسان نے نیک اعمال کیے، چاہے وہ یہودی ہے، عیسائی ہے، صابی ہے، ہندو ہے، جو کوئی بھی ہے
اگر وہ انسان ہے اور نیک کام کرتا ہے اللہ کو مانتے ہوئے تو وہ جنت میں جائے گا"
پہلا سوال میرا یہ ہے کہ جب آپ لوگ رب کو مانتے ہی نہیں تو پھر یہ اعتراض فضول ہے
دوسرا سوال میرا یہ ہے کہ جب آپ رب کو مانتے ہی نہیں تو پھر رب کی بنائی ہوئی جنت اور جہنم پہ یقین کیوں ؟
تیسرا سوال میرا یہ ہے کہ جب جنت اور جہنم ہے ہی نہیں تو پھر مسلمان اگر جنت کا ٹھیکیدار بنتا ہے تو آپ کو کیا تکلیف ہے
کیونکہ اگر رب نہیں ہے
تو پھر رب کی بنائی ہوئی جنت اور جہنم بھی نہیں ہے
(
مسلمان کو جنت کا ٹھیکیدار میرے رب نے خود بنایا ہے، ہر مسلمان کو رب نے جنت کا باقاعدہ ٹکٹ جاری کیا ہوا ہے اور یہ میں آگے چل کے آپ کو قرآن سے ہی ثابت کر کے دونگا )
چوتھا سوال میرا یہ ہے کہ ایک طرف آپ کہتے ہو کہ قران اللہ کا کلام نہیں ہے
تو جب قرآن اللہ کا کلام نہیں ہے
تو پھر اسی قرآن کی آیت سے دوسرے مذاہب والوں کو جنت کا ٹھیکیدار بنانا
منافقت نہیں تو اور کیا ہے ؟
ایک بات تو ماننی پڑے گی،
جو چیز کائنات میں نہیں ہے
اس پہ بحث تو بہت دور کی بات ہے
اس بارے میں انسان سوچ بھی نہیں سکتا
انسان صرف اسی چیز کے بارے میں سوچ سکتا ہے، بحث کرتا ہے اور کرسکتا ہے
جو کائنات میں موجود ہے
ملحد کہتا ہے کہ اللہ نہیں ہے
لیکن سب سے زیادہ بحث بھی اس ( اللہ ) کے وجود پہ کرتا ہے، ( کیا ثابت ہوا ؟ )
ملحد کہتا ہے کہ جنت اور جہنم کا کوئی وجود نہیں
لیکن سب سے زیادہ بحث بھی جنت اور جہنم پہ کرتا ہے ( کیا ثابت ہوا ؟ )
آدھا نہیں پورا سوچو
اب آتے ہیں جواب کی طرف
یہ وہ آیت ہے جس کو بنیاد بنا کر ملحد تمام مذاہب کو جنت کا ٹھیکیدار بناتا ہے
Surat No 2 : Ayat No 62
اِنَّ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ الَّذِیۡنَ ہَادُوۡا وَ النَّصٰرٰی وَ الصّٰبِئِیۡنَ مَنۡ اٰمَنَ بِاللّٰہِ وَ الۡیَوۡمِ الۡاٰخِرِ وَ عَمِلَ صَالِحًا فَلَہُمۡ اَجۡرُہُمۡ عِنۡدَ رَبِّہِمۡ ۪ۚ وَ لَا خَوۡفٌ عَلَیۡہِمۡ وَ لَا ہُمۡ یَحۡزَنُوۡنَ ﴿۶۲
یقیناجو لوگ ایمان لائے اور جو یہودی ہوئے اور عیسائی اور صابی، جو کوئی اللہ تعالیٰ اور آخرت کے دن پر ایمان لایا اور اس نے نیک کام کیے، اُن کا اجر اُن کے رب کے پاس ہے اور اُن کے لیے نہ کوئی خوف ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔
اس آیت کا شان نزول :
حضرت سلمان فارسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ
میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہونے سے پہلے جن ایمان والوں سے ملا تھا ان کی عبادت اور نماز روزے وغیرہ کا ذکر کیا تو یہ آیت اتری ( ابن ابی حاتم )
ایک اور روایت میں ہے کہ حضرت سلمان نے ان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ نمازی روزہ دار ایماندار اور اس بات کے معتقد تھے کہ آپ مبعوث ہونے والے ہیں آپ نے فرمایا کہ وہ جہنمی ہیں
حضرت سلمان کو اس سے بڑا رنج ہوا وہیں یہ آیت نازل ہوئی
یہودیوں میں سے ایماندار وہ ہے جو تورات کو مانتا ہو اور سنت موسیٰ علیہ السلام پہ عمل پیرا ہو
لیکن جب حضرت عیسیٰ علیہ السلام آجائیں تو اس کے باوجود بھی یہود حضرت عیسی علیہ سلام کی تابعداری نہ کریں تو پھر بےدین ہو جائیں گے.
نصرانیوں میں سے ایماندار وہ ہے جو انجیل کو کلام اللہ مانے شریعت عیسوی پر عمل کرے اور اگر اپنے زمانے میں پیغمبر آخرالزمان حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کو پالے تو آپ کی تابعداری اور آپ کی نبوت کی تصدیق کرے اگر اب بھی وہ انجیل کو اور اتباع عیسوی کو نہ چھوڑے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کو تسلیم نہ کرے تو ہلاک ہو گا.
مطلب یہ ہے کہ ہر نبی کا تابعدار اس کا ماننے والا ایماندار اور صالح ہے اور اللہ کے ہاں نجات پانے والا، لیکن جب دوسرا نبی آئے اور وہ پھر بھی انکار کرے اور اپنے پچھلے نبی کی تابعداری کو چھوڑ کر اپنے زمانے میں آنے والے نبی کی تابعداری نہ کرے
تو کافر ہو جائے گا.
کیونکہ ہر نبی کو اللہ پاک نے کسی نہ کسی قوم کو راہ راست پہ لانے کے لیے بھیجا ہے
مگر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پوری دنیا کے لیے رحمت بنا کر بھیجے گئے
اس لیے آپ کی اطاعت ہر انسان پہ فرض ہے
اور جو آپ کے اطاعت نہیں کرے گا
وہ قرآن کے مطابق جہنمی ہے،
ان دو ٹکے کے ملحدوں کو ایک ٹکے کا علم بھی نہیں ہے
بس جہاں کوئی آیت دیکھی
(
قرآن کو نہ ماننے کے باوجود بھی)
اس کو نہ انہوں نے سمجھنا ہوتا ہے
نہ اسے دیکھنا ہوتا ہے کہ
اس آیت کا کیا مطلب ہے
یہ آیت کب نازل ہوئی ؟
اس کا شان نزول کیا ہے ؟
بس جو بھی ان کو مسلمانوں کے خلاف نظر آتا ہے
ان کا کام ہوتا ہے بس اس کو اٹھانا اور لگا دینا
اور پھر یہ سمجھتے ہیں کہ اب کوئی کم علم دین اسلام سے پھرے گا اور ہمارا مقصد پورا ہوجائے گا
مگر افسوس بدلے میں ایسے ایسے لتر پڑتے ہیں
اور کہاں کہاں سے پڑتے ہیں اور کدھر کدھر لگتے ہیں ؟
کچھ یاد نہیں رہتا
بس پھر ان کا کام ہوتا ہے
دفعہ ہوجانا
اور جب زخم ٹھنڈے ہوجائیں تو ایک نئے اعتراض کے ساتھ اپنے زخموں کو نمک لگا کے گرم کروانے کے لیے دوبارہ حاضر ہوجانا
اور یہ سلسلہ یونہی چلتا رہتا ہے
ملحدوں!
قرآن کی جو آیت آپ نے پیش کی اور اس سے تمام مذاہب والوں کو جنت کا ٹھیکیدار بنانے کی ناکام کوشش کی
آپ کی یہ محنت تو ہوگئی ظائع
اب میں آپ کو اسی قران سے یہ ثابت کر دیتا ہوں کہ
صرف مسلمان جنت کا ٹھیکیدار ہے
اور ماننا آپ کو پڑے گا
کیونکہ یہ بھی قران کی ہی آیت ہے
نہ مانو گے تو منافقت ہوگی
اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے
Surat No 3 : Ayat No 85
وَ مَنۡ یَّبۡتَغِ غَیۡرَ الۡاِسۡلَامِ دِیۡنًا فَلَنۡ یُّقۡبَلَ مِنۡہُ ۚ وَ ہُوَ فِی الۡاٰخِرَۃِ مِنَ الۡخٰسِرِیۡنَ ﴿۸۵
اور جو شخص اسلام کے علاوہ کوئی اور دین تلاش کرے گا تو اس سے وہ ہرگز قبول نہ کیا جائے گا اور وہ آخرت میں خسارہ اُٹھانے والوں میں سے ہوگا۔
مطلب کہ، کسی شخص کا کوئی عمل، کوئی طریقہ قابل قبول نہیں جب تک کہ وہ شریعت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق نہ ہو مگر یہ اس وقت ہے کہ جب آپ مبعوث ہو کر دنیا میں آ گئے
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے جس نبی کا جو زمانہ تھا اور جو لوگ اس زمانہ میں تھے ان کے لیے ان کے زمانے کے نبی کی تابعداری اور اس کی شریعت کی پابندی شرط تھی
جی ملحد باندروں
گلاٹیاں مارنا شروع کردو
قرآن خود کہتا ہے کہ مسلمان جنت کا ٹھیکیدار ہے
اور جس نے
اللہ کو ایک،
محمد پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو آخری نبی،
قرآن کو اللہ کا کلام مانا،
وہ جنت کا ٹھیکیدار بن گیا
اس کو جنت ملے گی
اور باقی مذاہب کا اللہ پاک نے دنیا میں ہی واضع کر دیا ہے
کہ "جہنمی" ہیں
(
لفظ "جہنمی" مینشن کر دیا ہے تاکہ ملحدوں کو واضع نظر آجائے اور دوبارہ اعتراض کا جواز باقی نہ رہے)
اس سے واضع پیغام اور کیا ہوگا ؟
اس لیے پیارے پیارے ابن باندرو!
قیامت کے دن جنت کے حقدار بننے کی کوشش نہ کرنا
ورنہ لتر ہی پڑنے ہیں
مجھے لگتا ہے کہ شائد ملحد باندروں نے یہ آیت پڑھی ہی نہیں
اگر پڑھی ہوتی تو اعتراض کرنے سے پہلے سوچ لیتے کہ جواب میں بےعزتی ہی ہونی ہے
اس لیے چپ رہنا ہی بہتر ہے
مجھے امید ہے کہ آپ کو ٹھیک طرح سمجھ آگئی ہوگی
ویسے تو دو دماغ ہیں
جلدی سمجھ آجانی چاہیئے
سوری
دوسرا دماغ صرف دم ہلانے کے لیے ہے شائد
کوئی بات نہیں
ہمارا بھی ایک ہی دماغ ہے
ہمیں سمجھ آجاتی ہے
آپ کو بھی آجانی چاہیئے
اگر پھر بھی سمجھ نہ آئے تو
میرا مشورہ ہے کہ
آپ POGO دیکھو
اور کھل کے جیو https://static.xx.fbcdn.net/images/emoji.php/v9/f57/1/16/1f609.png😉
نوٹ : جس بندے کو ملحدوں سے ہمدردی ہے
اس گمنام ہمدرد انسان سے میری گزارش ہے کہ
مہربانی فرما کے اس ہمدردی کے میٹھے بول کو کامنٹ باکس میں ٹرانسفر کرنے سے پرہیز کریں
کیونکہ،
بہت ہوگئی ہمدردی
سمجھایا اس کو جاتا ہے جو سمجھنے کے لیے اپنے دماغ کو ہوا لگواتا ہو
سمجھایا اس کو جاتا ہے جس کا دماغ سامنے والے کے ٹھوس دلائل کو قبول کرتا ہو
ملحدوں کو ان کے ہر اعتراض کا جواب دیا جاچکا ہے
اب صرف چھترول ہوگی صرف چھترول
ساتھ میں تھوڑی تھوڑی ڈھولکی بھی بجائی جائے گی https://static.xx.fbcdn.net/images/emoji.php/v9/fd0/1/16/1f602.png😂
تاکہ ملحدوں کو لتر کھانے میں مزہ آئے
اور ہمیں مارنے میں مزہ آئے https://static.xx.fbcdn.net/images/emoji.php/v9/f57/1/16/1f609.png😉https://static.xx.fbcdn.net/images/emoji.php/v9/f57/1/16/1f609.png😉https://static.xx.fbcdn.net/images/emoji.php/v9/f57/1/16/1f609.png😉
حاضر ہونگے باندروں کے ایک نئے اعتراض کے جواب کے ساتھ
تب تک کے لیے فیصل کنگ کو اجازت دیجیئے
اللہ نگہبان
میرا کام ہے سمجھا دینا
عمل کرنا نہ کرنا آپ کی مرضی.